ممبئی۔ وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں ہونے والے مرکزی کابینہ کے
اجلاس میں ملک کے معروف اسلامی مبلغ ڈاکٹرذاکرنائک کے ادارے اسلامک
ریسرچ فاؤنڈیشن پرپانچ برس کے لیے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ صوبائی
جمعیت اہل حدیث ممبئی یہ سمجھتی ہے کہ ڈاکٹرذاکرنائک کے ادارے پرلگائی گئی
پابندی ملک کے روادارسماج اورسیکولردستورکی معکوس نمائندگی اورانصاف کے
تقاضوں کے ساتھ کھلواڑہے،اس لیے جمعیت حکومت سے اس پابندی کوفوراًختم کرنے
کامطالبہ کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہارصوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی کے
امیرمولاناعبدالسلام سلفی نے صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی کی نمائندگی
کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ ڈاکٹرذاکرنائک
مشہوراسلامی مبلغ ہیں۔ ان کے
خطابات ملک وبیرون ملک سنے جاتے ہیں، ہماری معلومات کے مطابق انہوں نے
ہمیشہ امن وامان ہی کی بات کی ہے اوردہشت گردی کی ہرشکل کی وہ ہمیشہ مذمت
کرتے رہے ہیں اورملک کی عوام نے عام طورپران کی زبان سے ہمدردی ،تعاون
اورباہمی احترام ہی کی باتیں کی ہیں۔ ایک طرف سلجھے لہجہ میں بات کرنے والے
شخص پرپابندی لگائی جارہی ہے تودوسری طرف کھلے عام مختلف فرقوں کے خلاف
بیان دے کرمنافرت پھیلانے والوں کوملک میں چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ یہ صورت حال
ملک کی اقلیات کے لیے فکرمندی اورتشویش کاباعث ہے۔ کیونکہ ایک شخص کے ساتھ
ناانصافی کے بعدخدشہ ہے کہ دوسرے کوبھی نشانہ بنایاجائے اوریہ سلسلہ
درازہوسکتا ہے جس کے آثارنظرآنے لگے ہیں۔